گزارشات

اسلامی تاریخ سے آگاہ ہر انسان جانتا ہے کہ اسلام ظہور کے دن سے ہی اپنے دشمنوں کے مزموم عزائم اور ناپاک اہداف کا نشانہ بنا رہا ہے اور آج کے اس مادی ترقی کے دور میں تو اسلام کے خلاف  اسلام دشمنوں کی دشمنی میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے ۔وہ تمام جوانب سے اسلام اور مسلمانوں  کو ناتواں اور کمزور کرنے پر کمر بستہ ہیں ۔انہوں نے پوری تحقیق کرنےکے بعد  یہ نتیجہ نکالا کہ مسلمان فرقوں اور مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والوں میں سے ایک خاص گروہ (شیعہ)ہی ہے جو ہمارے مفادات کی راہ میں کانٹا ثابت ہوسکتا ہےاور جسے کمزور کرنے میں ہی ہماری عافیت اور مفاد پوشیدہ ہے۔ چنانچہ انہوں نے شیعہ قوم کے خلاف کام کرنے کے لئے اپنی پوری توانائیاں یکجا کیں اور وسیع پیمانے پر اپنی فعالیت شروع کی اگر ہم پورے پاکستان میں سروے کرکے دیکھ لیں تو یہ حقیقت عیاں ہوجاتی ہے کہ اس وقت ملتِ تشیع کے خلاف کام کرنے والوں کی پوری توجہ خطئہ امن بلتستان پر ہے کیونکہ وہ اس حقیقت کو درک کرچکے ہیں کہ بلتستان کے باسیوں کی اکثریت کا تعلق مکتبِ جعفریہ سے ہے اور اس خطے میں آباد شیعہ ایمان وعقیدے کے اعتبار سے بڑے مضبوط ہیں۔ بلتستان کو علماء کی سرزمین بھی کہا جاتاہے جہاں کے لوگ ی حکمرانوں سے زیادہ مذہبی رہنما اور علماء کی باتوں کو اہمیت اور فوقیت دیتے ہیں۔

ادامه مطلب


مشخصات

آخرین ارسال ها

آخرین جستجو ها